Search Papers On This Blog. Just Write The Name Of The Course

Sunday 24 January 2016

))))Vu & Company(((( دنیا میں سب سے زیادہ مقروض 15ممالک

​​

    ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومتی قرضوں کے حوالے سے ہم پاکستانی خاصے نالاں رہتے ہیں کہ ہماری حکومتوں نے قرضے لے لے کر ہمیں دنیا کا مقروض بنا رکھا ہے لیکن آپ یہ رپورٹ پڑھ کر خدا کا شکر ادا کریں گے کہ کیسے کیسے ملک اس سودی قرضے کے حصار میں جکڑے ہوئے ہیں۔ آئیے آپ کو دنیا کے ان 15ممالک کے بارے میں بتائیں جو دنیا میں سب سے زیادہ مقروض ہیں۔
    دنیا میں سب سے زیادہ مقروض ملک جاپان ہے جس کی معیشت اس وقت انتہائی مشکل حالات سے گزر رہی ہے۔جاپان اس وقت اپنے جی ڈی پی(مجموعی ملکی پیداوار) کا 243.2فیصد مقروض ہے اور دنیا کی بڑی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں میں سے ایک نے جاپان کو گزشتہ ماہ مستحکم معیشت والے ملکوں کی کیٹیگری سے نکال کر منفی اشاریئے والے ملکوں میں شامل کر دیا ہے۔
    دوسرے نمبر پر یونان ہے جو اپنے جی ڈی پی کا 173.8فیصد مقروض ہے۔ یونان گزشتہ کئی سال سے شدید مالی بحران کا شکار ہے اور اب تک 320ارب یوروز کا بیل آﺅٹ پیکج لے چکا ہے جس کی واپسی اس کے لیے تقریباً ناممکن دکھائی دیتی ہے۔
    اس فہرست میں تیسرا نمبر لبنان کا ہے جو اپنے جی ڈی پی کا 139.7فیصد مقروض ہے۔ یہ ملک اپنے سیاحتی مقامات کی وجہ سے مشہور ہے لیکن شام میں جاری جنگ اور اندرونی سیاسی خلفشار نے اس کی معیشت کو کافی نقصان پہنچایا ہے جس سے اسے بھاری قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔
    چوتھے نمبر پر جیمیکا ہے جو اپنے جی ڈی پی کا 138.9فیصد مقروض ہے۔ اس ملک کا خدمات کا شعبہ جی ڈی پی کا 80فیصد فراہم کرتا ہے لیکن جرائم اور کرپشن کی شرح انتہائی بلند ہونے اور بیروزگاری کے باعث ملکی معیشت تنزلی کا شکار ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق جیمیکا کو دیگر کاموں کے ساتھ ساتھ اپنے ٹیکس سسٹم میں بھی اصلاحات لانی ہوں گی۔
    پانچویں نمبر پر اٹلی ہے جو اپنے جی ڈی پی کا 132.5فیصد مقروض ہے۔ یوروزون میں اٹلی دوسرا بڑا مقروض ملک ہے۔ رواں سال کے آغاز میں ترسیلات زر میں اضافے کے باعث اٹلی کی معیشت کافی مستحکم ہوئی ہے۔
    چھٹا نمبر پرتگال کا ہے جو جی ڈی پی کا 128.8فیصد مقروض ہے۔ ساتویں نمبر پرآئرلینڈ 122.8فیصد، آٹھویں نمبر پر قبرص112فیصداور 9ویں نمبر پر بھوٹان ہے جو اپنے جی ڈی پی کا 110.7فیصدمقروض ہے۔
    10ویں نمبر پر امریکہ موجود ہے جو اپنے جی ڈی پی کا 104.5فیصد مقروض ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے سات سالوں میں پہلی بار امریکہ شرح سود میں اضافہ کرنے جا رہا ہے لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے ایک اور مالی بحران جنم لے گا کیونکہ حکومت کے اس اقدام سے شہریوں کو قرض واپس کرنے میں دقت ہو گی۔
    11ویں نمبر پر سنگا پورہے جو اپنی معیشت کا 103.8فیصد، 12ویں نمبر پر بیلجیئم99.8فیصد،13ویں نمبر پر کیپ ورڈے(Cape Verde)95فیصد، 14ویں نمبر پر سپین93.9فیصد اور 15ویں نمبر پر فرانس بھی اپنے جی ڈی پی کا 93.9فیصد مقروض ہے۔ 

    پاکستان اس فہرست میں جگہ نہیں بناسکا کیونکہ اس کا قرضہ جی ڈی پی کا 66.4 فیصد ہے، جو کہ کل 18.4 کھرب روپے بنتا ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو ہر پاکستانی ایک لاکھ ایک ہزار تین سو اڑتیس روپے کا مقروض ہے۔

    --
    You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
    To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
    Visit this group at https://groups.google.com/group/vu-and-company.
    For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

    No comments:

    Post a Comment