Search Papers On This Blog. Just Write The Name Of The Course

Tuesday 1 November 2016

))))Vu & Company(((( کبھی یوں بھی آ مری آنکھ میں کہ مری نظر کوخبر نہ ہو.... بشیر بدر..........

بشیر بدر

کبھی یوں بھی آ مری آنکھ میں کہ مری نظر کوخبر نہ ہو
مجھے ایک رات نواز دے مگر اس کے بعد سحر نہ ہو

وہ بڑا رحیم و کریم ہے تجھے یہ صفَت بھی عطا کرے
تجھے بھولنے کی دعا کروں تو مری دعا میں اثر نہ ہو

مرے بازوؤں میں تھکی تھکی ابھی محو خواب ہے چاندنی
نہ اٹھے ستاروں کی پالکی ابھی آہٹوں کا گزر نہ ہو

یہ غزل کہ جیسے ہرن کی آنکھ میں پھیلی رات کی چاندنی
نہ بجھے خرابے کی روشنی کبھی بے چراغ یہ گھر نہ ہو

وہ فراق ہو کہ وصال ہو تری یاد مہکے گی ایک دن
وہ گلاب بن کے کھلے گا کیا جو چراغ بن کے جلا نہ ہو

کبھی دھوپ دے کبھی بدلیاں دل و جاں سے دونوں قبول ہیں
مگر اس نگر میں نہ قید کر جہاں زندگی کی ہوا نہ ہو

کبھی دن کی دھوپ میں جھول کے کبھی شب کے پھول کو چوم کے
یونہی ساتھ ساتھ چلیں سدا کبھی ختم اپنا سفر نہ ہو

مرے پاس مرے حبیب آ ذرا اور دل کے قریب آ
تجھے دھڑکنوں میں بسا لوں میں کہ بچھڑنے کا کبھی ڈر نہ ہو

--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at https://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

No comments:

Post a Comment