جو قریب تھے تو رقیب تھے جو چلے گئے تو حبیب ہیں
ہمیں عشق ان سے ہے کیوں بتاجو اب کہیں نہ نصیب ہیں
جو وجود تھے تو کھٹک گئے مری تیری سب کی نگاہ میں
کیں عدم سے ہم نے محبتیں یہ محبتیں بھی عجیب ہیں
دیا مردہ روح کو خراج بھی تحسین بھی اور داد بھی
کہ حیات و جاں کو نہ دے سکے ہم کس طرح کے غریب ہیں
کریں قبر سے یوں گفتگو کہ جیسے کوئی ہو روبرو
یہ کس طرح کے خطاب ہیں یہ کس طرح کےخطیب ہیں
ہے قلم مدح سرا مگر جو نہیں ہے اس کی ہی شان میں
لکھیں ہجو زندہ وجود کی بیداد گر یہ ادیب ہیں
کوئی جان پایا نہ دلکشی کہ بعد موت جو مل گئ
نہ کہے کوئی نہ سنے کوئی یہ راز بھی تو مہیب ہیں
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at http://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.
No comments:
Post a Comment