میرے حسین خواب کی ، تعبیر مصطفی ہوں
بنیادِ دل پہ میری ، تعمیر مصطفی ہوں
آنکھوں کے آئینوں میں، محمد کا عکس ہو
لوح ازل پہ میری، تقدیر مصطفی ہوں
ہو مال و زر اور شہرت، میرے لئے فضول
میرا جگر اور میری ،جاگیر مصطفی ہوں
بیمار روح کو میری، مل جاۓ وہ مسیحا
جس کی دوا شفا و تاثیر مصطفی ہوں
میری کتابِ دل کی ، دھل جاۓ سب سیاہی
اس کے ہر اک وَرَق پہ ، تحریر مصطفی ہوں
مجھے یاوہ گوئی سے کبھی ، سروکار کچھ نہ ہو
میرا کلام میری ، تقریر مصطفی ہوں
کھل جاۓ ہر گرہ بھی، مسئلہ کوئی نہ ہو
گر میری الجھنوں کی ، تدبیر مصطفی ہوں
پیوست جس کی الفت ، رہے دل میں تا ابد
پاکیزہ چاہتوں کا ، وہ تیر مصطفی ہوں
زندان ہو ایمان کا ، ہوجاؤں اس میں قید
باندھے جو میرے نفس کو ، زنجیر مصطفی ہوں
خواہش کے سب بتوں کی گردن اڑادے جو
وہ عَضب مصطفی ہوں ، شمشیر مصطفی ہوں
مرا نام جس سے لگ کے ، عرشوں پہ پاۓ شہرت
مرے واسطے خدایا، وہ تشہیر مصطفی ہوں
اے رب ذوالجلال ، میں ہوں خاکِ پاۓ آدم
دونوں جہاں میں میری ، توقیر مصطفی ہوں
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at http://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.
No comments:
Post a Comment