ایک ردیف 9 شاعر،
"خدا خیر کرے"
جگر مراد آبادی، جوشؔ ملیح آبادی، غلام بھیک نیرنگ، محمّد بلال اظفر عباسی، طارق کلیم، واصف علی واصفؔؒ، نامعلوم، نامعلوم، نامعلوم
_______________________
دِیدۂ یار بھی پُرنم ہے، خُدا خیر کرے
آج کچھ اور ہی عالم ہے، خُدا خیر کرے
اُس طرف غیرتِ خُورشیدِ جمال اور اِدھر
زعم خوددارئ شبنم ہے، خُدا خیر کرے
دِل ہے پہلُو میں کہ مچلا ہی چلا جاتا ہے
اور خُود سے بھی وہ برہم ہے، خُدا خیر کرے
رازِ بیتابئ دل کچھ نہیں کُھلتا، لیکن
کل سے درد آج بہت کم ہے، خُدا خیر کرے
حُسن ہر گام پہ ہے سایہ فگن، دام فگن
عشق آزادِ دو عالم ہے، خُدا خیر کرے
جگر مراد آبادی
____________________________
حسن افسردہ پریشاں ہے خدا خیر کرے
نوک مژگاں پہ چراغاں ہے خدا خیر کرے
سطح عارض کی دھڑکتی ہوئی رنگینی سے
دل کی ہر ضرب نمایاں ہے خدا خیر کرے
خیمہ زمزمۂ و حجلہ، عود و نے میں
ریۂ گوشہ نشیناں ہے خدا خیر کرے
بے نیازی سے مری ناز شباب نو خیز
بیعت عشوہ کا ساماں ہے خدا خیر کرے
ایک گل طبع و گہر طینت و شبنم اندام
سرخ شعلوں پہ خراماں ہے خدا خیر کرے
کل فقط دامن بلبل تھا ہوا پر غلطاں
آج گل چاک گریباں ہے خدا خیر کرے۔
جوشؔ ملیح آبادی
_______________________________
اک ہجومِ غم و کلفت ہے، خدا خیر کرے
جان پر نِت نئی آفت ہے، خدا خیر کرے
جائے ماندن ہمیں حاصل ہے نہ پائے ماندن
کچھ مصیبت ہی مصیبت ہے خدا خیر کرے
آ چلا اس بتِ عیار کی باتوں کا یقیں
سادگی اپنی قیامت ہے، خدا خیر کرے
دل گیا جانے دو کافر کی ہے ایماں پہ نظر
آنکھ میں اپنی مروت ہے، خدا خیر کرے
ابھی تشخیصِ مرض میں ہے طبیبوں کو کلام
جان ادھر درپئے رخصت ہے خدا خیر کرے
غلام بھیک نیرنگ
__________________________________
اب کے جس شام تیری یاد کی محفل تھی سجی
ہم اسی شام گرفتار ، خدا خیر کرے
دل کی محفل میں تجھے ڈھونڈ رہا ہوں کب سے
ہم نفس کوئی تو گفتار خدا خیر کرے
انکا رقعہ جو ملا ہے مجھے اب کے اظفر
کچھ تھے بیزار سے آثار خدا خیر کرے
محمّد بلال اظفر عباسی
______________________________
آج ہی یاد وہ آیا ہے بڑی شدت سے
آج ہی ہم کو فراغت ہے خدا خیر کرے
قلب و قالب نہ پگھل جائیں کہاں ممکن ہے
پہلے بوسے کی حرارت ہے خدا خیر کرے
اک طرف شوق ملاقات ہے اور ایک طرف
میری عمروں کی ریاضت ہے خدا خیر کرے
اس کا انجام بہرطور تباہی ہو گا
تیری اپنے سے بغاوت ہے خدا خیر کرے
یہ میرا شوق شہادت، یہ گراں باری ء تیغ
اس کے ہاتھوں میں نزاکت ہے خدا خیر کرے
طارق کلیم
______________________________
آئے یوسف کے خریدار خدا خیر کرے
دل ہے یا مصرکا بازار خدا خیر کرے
کوئی پرساں نہیں دنیا میں دل بسمل کا
ان کے لاکھوں ہیں طلب گار خدا خیر کرے
آگیا وصل کا ہنگام کسی عاشق کے
دارورسن ہو گئے تیار خدا خیر کرے
پھر کسی دشت کی جاگ اٹھی ہے قسمت شاید
پھر ملے ان کو پرستار خدا خیر کرے
ہم دعا دردکے بڑھنے کی کیا کرتے ہیں
ہوگئے آپ کے بیمار خدا خیر کرے
اس نے دیکھا ہے محبت سے ہمیں محفل میں
ہیں قیامت کے یہ آثار خدا خیر کرے
لاکھ آتش فشاں دیکھے ہیں جہاں میں لیکن
آپ کی گرمی رخسار خدا خیر کرے
نامعلوم
_____________________________
پھر ہوئی شین الف میم ، خدا خیر کرے
ہاتھ میں آگیا پھر جیم الف میم، خدا خیر کرے
۔۔
عشق پہلا ہے، مجھے ڈر ہے، ہو نہ جاؤں کہیں
نون الف کاف الف میم ، خدا خیر کرے
۔۔
عشق کی راہ گزر میں نظر آتے ہیں مجھے
ہر طرف دال الف میم ، خدا خیر کرے
۔۔
تُو میرے واسطے سکھ چین ،میرے واسطے تُو
الف مد 'آ 'رے' الف میم، خدا خیر کرے
۔۔
عین ، شین، قاف سے پالا ہے میرا جب سے پڑا
کچھ نہیں کاف الف میم، خدا خیر کرے
نامعلوم
______________________________
ان کے آنے کا امکان ہے خدا خیر کرے
دل پہ گزرے گا یہ طوفان خدا خیر کرے
وہ تو ہیں اُونچے محلات کے رہنے والے
اور میرا گھر ہے بیابان خدا خیر کرے
وہ یہ کہتے ہیں اس بار جدائی ہو گی
میں یہ کہتا ہو میری جان خدا خیر کرے
میں نے مانگی ہے وفا اور وفا کے بدلے
اس نے مانگی ہے میری جان خدا خیر کرے
نامعلوم
_____________________________
ہم غریبوں پہ عِنایات خُدا خیر کرے
لب پہ آتے ہیں سوالات خُدا خیر کرے
حُسن بیرُونِ حِجابات خُدا خیر کرے
عِشق پابندِ رِوایات خُدا خیر کرے
اِسے کہتے ہیں کسی چیز کا پا کر کھونا
سرِ بازار مُلاقات خُدا خیر کرے
رُکتے رُکتے بھی قدم اُٹھ گئے منزِل کی طرف
بنتے بنتے ہی بنی بات خُدا خیر کرے
بے خبر ہوتا ہے منزِل سے وہی جِس نے کِیا
دعویٰ کشف و کرامات خُدا خیر کرے
دار پر ہوتی ہے مسند پہ نہیں ہو سکتی
گُفتگُوِ ذات ہے باالذّات خُدا خیر کرے
یادِ ماضی ہے نہ اندیشہء فردا واصفؔؒ
مِٹ گئے سارے نِشانات خُدا خیر کرے۔۔۔
وصف علی وصف
۔۔۔۔۔
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at https://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.
No comments:
Post a Comment