Search Papers On This Blog. Just Write The Name Of The Course

Wednesday, 7 December 2016

))))Vu & Company(((( مسلمانوں کے عیوب کی پردہ پوشی کرنا

سلام ایک امن پسند اور سلامتی والا مذہب ہے. اﷲ تعالیٰ نے جن اصولوں پر اس کی بنیاد رکھی اگر ان سنہرے اصولوں کو دستور العمل بنایا جائے تواس اﷲ کی قسم جو تمام کمزوریوں و نواقص سے پاک ہے دنیا ایک امن کا گہوارہ بن جائے. 

آج جس موضوع پر میں احادیث شیئرنگ کرنا چاہتا ہوں وہ ہے کسی مسلمان کی پردوہ پوشی کرنا اسی طرح اپنے گناہوں کو بھی لوگوں کے سامنے بیان نہ کرنا .

احادیث مبارکہ:
جناب ابوھریرة رضی اﷲ عنہ راوی ہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی بندہ ایسا نہیں جو کسی اﷲ کے بندہ کی عیب پوشی کرے مگر یہ کہ اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی عیب پوشی فرمائیں گے ! (مسلم،2590)

جناب ابوھریرة رضی اﷲ عنہ نے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت کے ہر شخص کو معافی مل جائے گی مگر اپنے گناہ فاش کرنے والے کو نہیں ملے گی . گناہ ظاہر کرنے کی صورت یہ ہوتی ہے کہ آدمی نے رات کو کوئی گناہ کیا. اﷲ تعالیٰ نے اس پر پردہ ڈال دیا مگر صبح اٹھ کر وہ خود ہی کہنے لگا کر رات میں نے یہ یہ حرکات کیں.

اﷲ تعالیٰ نے تو اس کا پردہ رکھ لیا تھا، مگر اب یہ خود ہی اپنے عیب کی پردہ دری کررہا ہے.(بخاری 5721/مسلم،2990)

فوائد الاحادیث:
مسلمانوں کے عیوب کی پردہ پوشی کرنا بہترین عمل ہے کیوں کہ یہ قیامت والے دن تمام مخلوقات کے سامنے ذلت و رسوائی سے بچنے کا سبب بنے گا.

جو بھی انسان گناہ کرے اسے کبھی دوسروں کے سامنے بیان نہیں کرنا چاہیے کیوں کہ اس طرح وہ خود سے پردہ اٹھاتا ہے.

مسلمان کو چاہیے کہ وہ جس طرح اپنے لئے عزت چاہتا ہے اسی طرح دوسروں کیلئے بھی چاہے اور جس طرح اپنے لئے یہ پسند نہیں کرتا کہ کوئی اس کی عزت خراب کرے اسی طرح دوسرے کیلئے بھی سوچے-

--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at https://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

No comments:

Post a Comment