Search Papers On This Blog. Just Write The Name Of The Course

Thursday 22 June 2017

))))Vu & Company(((( عید................

دل کو یہ ضد ہے کہ اب عید مناوں میں بھی
کوئی اس دل سے کہے دل نہ جلائے میرا

کہیں عیدیں ہیں تو خوشیاں ہیں زمانے بھر کی 
یہاں عیدوں پہ فقط حسرت و غم ہے میرا

سر پہ تپتے ہوئے سورج کی وہی چادر ہے  
اور بستر ہے وہی گرد میں ڈوبے رستے

وہاں کپڑے ہیں کھلونے ہیں, نئے جوتے ہیں
پاوں ننگے ہیں یہاں, بھوک,  پھٹے کپڑے ہیں

عید کے رنگ نظر آتے وہاں چہروں پر
یہاں آنسو ہیں مگر لوگ ہی سب اندھے ہیں

نہ کوئی عید مبارک، نہ گلے ملتا ہے
جیسے کیچڑ ہوں میں، ہر ایک یونہی بچتا ہے

ماں سے کتنا ہے کہا عید منائیں ہم بھی 
ہوا رمضان ختم، بھوک مٹاٰئیں ہم بھی

ماں ہے خاموش تو اللہ سے دعا کرتا ہوں
جب تلک میں نہ کہوں عید نہ آنے دینا

نہ مری عید کبھی چاند کے تابع کرنا
جب مرا پیٹ بھرے عید منانے دینا

دل کو یہ ضد ہے کہ اب عید مناوں میں بھی
کوئی اس دل سے کہے دل نہ جلائے میرا

اتباف ابرک

--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at https://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

No comments:

Post a Comment