Nice.
On 6 Jun 2016 4:18 p.m., "Jhuley Lal" <jhulaylall@gmail.com> wrote:
-- --7) دستِ شفا سے ٹوٹی ہوئی پنڈلی جڑ گئیحضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عتیک دشمنِرسول ابو رافع یہودی کو جہنم رسید کر کے واپس آرہے تھے کہ اُس کے مکان کے زینے سے گر گئے اور اُن کی پنڈلی ٹوٹ گئی۔ وہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اپنی ٹانگ کھولو۔ وہ بیان کرتے ہیں :فبسطتُ رجلی، فمسحها، فکأنّما لم أشتکها قط.بخاری، الصحيح 4 : 1483، کتاب المغازي، رقم : 3813بيهقي، السنن الکبریٰ، 9 : 80طبري، تاريخ الامم والملوک، 2 : 56ابن عبدالبر، الاستيعاب، 3 : 946ابو نعيم، دلائل النبوه، 1 : 125، رقم : 134ابن کثير، البدايه والنهايه، 4 : 139ابن تيميه، الصارم المسلول، 2 : 294''میں نے اپنا پاؤں پھیلا دیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر اپنا دستِ شفا پھیرا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دستِ کرم کے پھیرتے ہی میرے پنڈلی ایسی درست ہوگئی کہ گویا کبھی وہ ٹوٹی ہی نہ تھی۔''(8) دستِ اقدس کی فیض رسانیحضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کو آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یمن کا گورنر تعینات کیا تو انہوں نے عرض کیا کہ مقدمات کے فیصلے میں میری ناتجربہ کاری آڑے آئے گی۔ آقا علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنا دستِ مبارک اُن کے سینے پر پھیرا جس کی برکت سے انہیں کبھی کوئی فیصلہ کرنے میں دشواری نہ ہوئی۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دستِ اقدس کی فیض رسانی کا حال آپ رضی اللہ عنہ یوں بیان کرتے ہیں :فضرب بيده في صدري، و قال : اللهم اهد قلبه و ثبت لسانه. قال فما شککتُ في قضاء بين اثنين.ابن ماجه، السنن، 2 : 774، کتاب الاحکام، رقم : 2310عبد بن حميد، المسند، 1 : 61، رقم : 94ابن سعد، الطبقات الکبریٰ، 2 : 337احمد بن ابي بکر، مصباح الزجاجه، 3 : 42، رقم : 818سيوطي، الخصائص الکبریٰ، 2 : 122''حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دستِ کرم میرے سینے پر مارا اور دعا کی : اے اللہ! اس کے دل کو ہدایت پر قائم رکھ اور اس کی زبان کو حق پر ثابت رکھ۔ حضرت علی فرماتے ہیں کہ (خدا کی قسم) اُس کے بعد کبھی بھی دو آدمیوں کے درمیان فیصلے کرنے میں ذرہ بھر غلطی کا شائبہ بھی مجھے نہیں ہوا۔''(9) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی قوت حافظہحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :قلتُ : يا رسول اﷲ، إني أسمع منک حديثاً کثيراً فأنساه؟ قال : أبسط، رداء ک، فبسطتُه، قال : فغرف بيديه فيه، ثم قال : ضمه فضممته، فما نسيتُ شيئاً بعده.بخاري، الصحيح، 1 : 56، کتاب العلم، رقم : 119مسلم، الصحيح، 4 : 1940، کتاب فضائل الصحابه، رقم : 2491ترمذي، الجامع الصحيح، 5 : 684، ابواب المناقب، رقم : 3835ابن حبان، الصحيح، 16 : 105، رقم : 7153ابو يعلٰی، المسند، 11 : 88، رقم : 6219ابن سعد، الطبقات الکبریٰ، 2 : 329ابن عبدالبر، الاستيعاب، 4 : 1771عسقلاني، الاصابه، 7 : 436ذهبي، تذکرة الحفاظ، 2 : 496ذهبي، سير اعلام النبلاء، 12 : 174''میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ! میں آپ صلی اﷲ علیک وسلم سے بہت کچھ سنتا ہوں مگر بھول جاتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اپنی چادر پھیلا؟ میں نے پھیلا دی، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لپ بھر بھر کر اس میں ڈال دیئے اور فرمایا : اسے سینے سے لگا لے۔ میں نے ایسا ہی کیا، پس اس کے بعد میں کبھی کچھ نہیں بھولا۔''(10) اہالیان مدینہ روزانہ دستِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے برکت حاصل کرتے۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :کان رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم إذا صلي الغداة جاء خدم المدينة بآنيتهم فيها الماء، فما يؤتي بإناء إلا غمس يده فيها، فربما جاؤه في الغداة الباردة فيغمس يده فيها.مسلم، الصحيح، 4 : 1812، کتاب الفضائل، رقم : 2324عبد بن حميد، المسند، 1 : 380، رقم : 1274بيهقي، شعب الايمان، 2 : 154، رقم : 1429نووي، شرح علي صحيح مسلم، 15 : 82سيوطي، الجامع الصغير، 1 : 171مناوي، فيض القدير، 5 : 146''رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب صبح کی نماز سے فارغ ہوتے تو خدّامِ مدینہ پانی سے بھرے ہوئے اپنے اپنے برتن لے آتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر برتن میں اپنا ہاتھ مبارک ڈبو دیتے۔ بسا اوقات سرد موسم کی صبح یہ واقعہ ہوتا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا ہاتھ ان میں ڈبو دیتے۔''حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دستِ اقدس کی خیر و برکت کی تاثیر کے حوالے سے یہ چند واقعات ہم نے محض بطور نمونہ درج کئے ورنہ دستِ شفا کی معجز طرازیوں سے کتبِ احادیث و سیر بھری پڑی ہیں۔
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at https://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at https://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.
No comments:
Post a Comment