میرے چاروں طرف سیرت النبی ﷺ پر لکھی گئی کتابوں کا ڈھیر لگا ہے-لیکن جو بات میری سمجھ میں نہیں آ رہی وہ یہ ہے کہ چند کتابیں جو اس موضوع پر بہت ہی عمدہ اور بہترین ہیں جیسے کونسٹن ورژیل جورجیو کی کتاب محمد جن کو ازسر نو جاننے کی کوشش کرنی چاہیے
جنکا اردو ترجمہ خلیل احمد نے عکس سیرت کے نام سے سیارہ ڈائجسٹ میں کیا ہے،مجھے کتاب سے زیادہ کونسٹن ورژیل پر حیرت ہے کہ باوجود اس قدر تحقیق ،عقیدت اور احترام کے اس کے لب پر کلمہ طیبہ کیوں نہ جاری ہو سکا۔مشہور روسی ناول نگار ٹالسٹائی کی کتاب جنگ اور امن جسکا اردو ترجمہ شاہد حمید نے کیا ہے ۔یہ دنیا کا بہترین ناول ہے
ٹالسٹائی کہتا ہے،،،،
حضرت محمدؐکا طرز عمل اخلاق کا حیرت انگیز کارنامہ ہے۔ہم یقین کرنے پر مجبور ہیں کہ حضرت محمد ؐ کی تبلیغ ہدایت و خالص سچائی پر مبنی تھی۔
آپ ؐ نے دنیا میں حقیقی ترقی و تمدن کی راہیں کھول دیں ۔یہ اتنا عظیم الشان کارنامہ ہے جو اس شخص کے سوا کوئی نہیں کر سکتا تھا جسے خاص قوت دی گئی ہو۔۔
اکثر ادبی حلقوں میں ان کو نوبل انعام نہ ملنے پر حیرانگی ہوتی ہے لیکن میں ان کے کلمہ نہ پڑھنے پر حیران ہوتا ہوں۔
ٹائن بی دنیائے تاریخ کا ایک معتبر نام ہےاے سٹدی آف ہسٹری ان کا علمی کام ہے اور اس کی بارہ جلدیں ہیں ،وہ لکھتے ہیں
حضرت محمدؐ نے اسلام کے ذریعے انسانوں میں رنگ و نسل اور طبقاتی امتیاز کا خاتمہ کر دیا۔
کسی مذہب نے اس سے بڑی کامیابی حاصل نہیں کی جو حضرت محمد ؐ کے دین کو نصیب ہوئی
ایک اور موءرخ ایڈورڈ گبن جس نے سقوطِ سلطنت روما تحریر کی ہے میں کہتے ہیں
محمد ؐ کا مذہب شک و ابہام سے بالکل مبرا ہے ۔ قرآن خدا کی درخشندہ شہادت ہے۔ قرآن کی نسبت بحر اوقیانوس سے لے کر دریائے گنگا تک سب نے تسلیم کر لیا ہے کہ وہ واضح راستہ ہے ،اور ایسے دانش مندانہ اصول اور عظیم الشان قانونی انداز پر مرتب شدہ ہے کہ اس کی نظیر پوری کائنات میں کہیں نہیں مل سکتی۔قرآن وحدانیت کا سب سے بڑا گواہ ہےایک توحید پرست فلسفی اگر کوئی مذہب قبول کر سکتا ہے تو وہ اسلام ہے
مشہور فلسفی،ریاضی دان،انشا پرداز برٹرنڈرسل کہتا ہے
حضرت محمد ؐ کا دین توازن پر کھڑا ہے۔محمد ؐ ایک عظیم الشان اور فقید المثال مذہبی رہنما تھے ۔
وہ ایک ایسے دین کے بانی تھے جو برد باری،مساوات اور انصاف کی بنیادوں پر کھڑا ہے۔
مائیکل ہارٹ کی مشہور کتاب سو بڑے لوگ میں سرِ فہرست حضرت محمد ؐ کا نام لکھا گیا ہے۔مائیکل کہتا ہے
حضرت محمد ؐ واحد ہستی ہیں جو مذہبی اور دنیاوی دونوں محاذوں پر برابر کامیاب ہیں ۔ اس لئے آپ کو سو بڑے لوگوں میں پہلے نمبر پر رکھنا میری مجبوری ہے
جان ڈیون پورٹ قرآن اور محمدﷺ سے معذرت کے ساتھ نامی کتاب میں لکھتا ہے
محمد ﷺ میں سوائے سچائی اور حقانیت کی تعلیم کے جذبہ و جوش کے اور کچھ نہ تھا ۔پھر آخر یہ لوگوں کو یقین کیوں نہیں آتا کہ وہ سچائی اور حقانیت کی تعلیم کے لئے ہی دنیا میں آئے تھے
مشہور انگریز ادیب اور مصنف برنارڈشا کہتا تھا
آج انسان جس طرح فطرت سے دور ہو رہا ہے وہ جرور قانون ِ فطرت کی طرف رجوع کرے گا اور اس وقت اس کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہ ہو گا کہ وہ اسلام قبول کر لے
مگر وہ اسلام موجودہ زمانے کا نہیں ہو گا بلکہ وہ اسلام ہو گا جو محمد ﷺ کے زمانے میں لوگوں کے دلوں ،دماغوں اور روحوں میں جاگزیں تھا۔
گاندھی جی کو تو آپ سبھی جانتے ہی ہوں گے ،کہتے ہیں
بلاشبہ آپ ﷺ ساری دنیا کے روحانی پیشوا ہیں ۔آپ ﷺ کی تعلیمات کو میں سب سے بہتر سمجھتا ہوں ۔ کسی روحانی پیشوا نے خدا کی بادشاہت کا ایسا جامع اور مانع پیغام اس کے بندوں تک نہیں پہنچایا جو آپ ﷺ نے آ کر پہنچایا
بدھ دھرم کے پیشوائے اعظم مانگ تونگ کہتے ہیں
حضرت محمد ﷺ کا ظہور بنی نوع انسان پر خدا کی ایک رحمت تھی۔لوگ کتنا ہی انکار کریں گے لیکن آپ ﷺ اصلاحاتِ عظیمیہ سے چشم پوشی ممکن نہیں ۔ہم بدھ دھرم کے ماننے والے حضرت محمدﷺ سے بے حد محبت کرتے ہیں
پچھلے دنوں ملعون ٹیری جونز کے گستاخانہ کلمات کے میں ہی شائد جرمن فلاسفر جان جاک ولیک نے یہ کہا تھا
یہ تھوڑی عربی جاننے والے قرآن پاک کا تمسخر اڑاتے ہیں اگر یہی لوگ خوش نصیبی سے آنحضرت ﷺ کی معجز نما قوتِ بیان سے قرآن کریم کی تشریح سنتے تو سب سے پہلے یہی سجدے میں گر پڑتے
میں یہی سوچ سوچ کر پریشان تھا کہ یہ سب لکھنے کے باوجود یہ لوگ اسلام کو کیوں نہ قبول کر سکے۔میں اسی سوچ میں غلطاں قرآن پاک کی تلاوت کرنے لگا
کہ اچانک یہ آیت کریمہ میرے سامنے آ گئی
اے لوگو، تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نصیحت آ گئی ہے۔یہ وہ چیز ہے دلوں کے امراض کے لئے شفا ہےاور جو اسے قبول کر لیں ان کے لئے رہنمائی اور رحمت ہے
(یونس ۔۔ 57--10)
یہ بڑے بڑے عظیم فلاسفر،شاعر ، ادیب ،مفکر ،سائنسدان اگرچہ انتہائی ذہین اور اختراعی ذہن رکھتے تھے مگر ان کے دلوں کو شفا نہ مل سکی کیونکہ عظمت ِ رسول ﷺ کے اعتراف کے باوجود حضرت محمد ﷺ کا کلمہ نہ پڑھ سکے۔اس لئے کہ انہوں نے حضرت محمد ﷺ کو قرآن کے بغیر سمجھنے کی کوشش کی تھی
میں نے قرآن پاک کو چوما اور آنکھوں سے لگایا۔ میرے سوال کا جواب مجھے مل چکا تھا
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Vu and Company" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-and-company+unsubscribe@googlegroups.com.
Visit this group at https://groups.google.com/group/vu-and-company.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.
No comments:
Post a Comment